چین کے صدر مملکت شی چن پھنگ نے اٹھائیس جون کو اوساکا میں اپنے خطاب میں کہا کہ چین عنقریب دو ہزار انیس کے لئے بیرونی سرمایہ کاری کی رسائی کی منفی فہرست جاری کرے گا اور اس کے ساتھ ہی زراعت ، کانکنی، مینیوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں کو مزید کھولا جائے گا۔
شی چن پھنگ نے کہا کہ چین پہل کر کے ٹیرف میں کمی کے اقدامات اختیار کرے گا۔ ٹیرف کے علاوہ دوسری تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے کی بھی کوشش کرے گا اور درآمدات کے دوران نظامی لاگت میں بڑی حد تک کمی کرے گا۔ اس کے علاوہ چین تجارتی ماحول کی بہتری کے لئے بھر پور کوشش کرے گا۔ بیرونی سرمایہ کاری کا قانون اگلے سال یکم جنوری سے نافذالعمل ہو گا۔ علمی اثاثوں کے حقوق کے تحفظ کے معیار کو بلند کیا جائے گا۔ شی چن پھنگ نے مزید کہا کہ چین یورپ کے ساتھ سرمایہ کاری کے سمجھوتے کے حوالے سے مذاکرات اور چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کے عمل کو مزید تیز کرے گا۔