چھ تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی چیان نے وائٹ ہاؤس کے قومی تجارتی اور مینوفیکچرنگ پالیسی کے دفتر کے ڈائریکٹر پیٹر ناوارو کے حالیہ انٹرویو سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ امریکی اعلیٰ عہدہ دار دروغ گوئی اور افواہیں پھیلانے کے شوقین ہیں۔
پیٹر ناوارو نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ چین کی جانب سے وائرس لیب میں تیار کیا گیا ہے۔ چاؤ لی چیان نے کہا کہ پیٹر ناوارو کا مقصد چین کو بدنام کرنا ہے، درحقیقت وہ سیاسی وائرس پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں وباء پھوٹنے کے بعد چینی حکومت نے انسداد وباء کیلئے فوری طور پر جامع اور انتہائی سخت اقدامات اپنائے۔
تیئیس جنوری کو ووہان میں لاک ڈاون کر دیا گیا۔ اس وقت امریکہ میں وائرس سے متاثرہ صرف ایک مصدقہ کیس تھا۔ دو فروری کو امریکہ نے چین سے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کر دی، اس وقت امریکہ میں وائرس سے متاثرہ مصدقہ کیسز کی تعداد صرف دس تھی۔ چوبیس جنوری سے آٹھ اپریل تک کوئی بھی کمرشل فلائٹ یا ٹرین ووہان سے باہر نہیں گئی ہے۔ جبکہ آٹھ اپریل تک امریکہ میں وائرس سے متاثرہ مصدقہ کیسز کی تعداد چار لاکھ تک پہنچ چکی تھی۔
اس وقت امریکہ میں وائرس سے متاثرہ مصدقہ کیسز کی تعداد اٹھائیس لاکھ ستر ہزار سے زائد ہو چکی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نوول کرونا وائرس خود بخود غائب نہیں ہو جائے گا۔ اعداد و شمار بھی جھوٹ نہیں بول رہے ہیں۔ چین نے انسداد وباء میں نمایاں نتائج حاصل کئے ہیں جبکہ امریکہ نے اس ضمن میں کیا کیا؟ امریکہ کب تک اپنی نااہلی کا ملبہ دوسروں پر مزید ڈالتا رہے گا۔