یکم مارچ کو منعقدہ پریس کانفرنس میں چین کے وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے بتایا کہ سال دو ہزار اکیس میں چین میں غیرملکی سرمایہ کاری ایک تاریخی بلندی تک پہنچی، جس کی کل مالیت ایک ٹریلین یوان سے تجاوز کر کے 1.15 ٹریلین یوان رہی اور اس میں حالیہ تقریباً دس برسوں میں پہلی مرتبہ دس فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ ان میں ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری کا تناسب تیس فیصد سے زائد رہا۔
وزیر تجارت کے معاون شنگ شیو پھنگ نے کہا کہ گزشتہ سال مختلف فریقوں کی کوششوں کے تحت “دی بیلٹ اینڈ روڈ” کا اقتصادی و تجارتی تعاون وبائی صورتحال سمیت مختلف مشکلات کو دور کر کےمضبوط ہوتا رہا ۔ “دی بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارت 1.8 ٹریلین ڈالررہی جو سال بہ سال 32.4 فیصد سے بڑھی ۔ان ممالک کے لیے براہ راست سرمایہ کاری 21.46 ارب امریکی ڈالر رہی جو 15.3 فیصد سے بڑھی، اور ان ممالک سے آنے والی سرمایہ کاری کی مالیت 11.25 ارب امریکی ڈالر بنی جس میں 36 فیصد کا اضافہ ہوا۔
مستقبل میں ،وزارت تجارت “دی بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطح کے کھلے پن کوجامع طور پر فروغ دے گی اور ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تعمیر میں بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔