چھ مارچ کو جرمنی اور چین کی اقتصادی، تعلیمی اور ثقافتی ایسوسی ایشن کے چیئرمین برینڈ اینمیئر نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس سال کی حکومتی ورک رپورٹ میں چین نے مختلف شعبوں میں حاصل کی گئی گزشتہ سال کی کامیابیوں کو پیش کیا ہے، جس سے دنیا تک ایک مثبت پیغام پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ چینی حکومت کی 5 تاریخ کو جاری ہونے والی ورک رپورٹ سے بے حدمتاثر ہوئے ہیں، جس میں گزشتہ سال میں چین کی اقتصادی ترقی کی کامیابیاں اور سماجی نظم و نسق کو مضبوط بنانے کی مختلف کوششیں شامل ہیں۔ گزشتہ سال چین کے جی ڈی پی کی شرح نمو میں بے حدترقی ہوئی ہے جو بہت متاثر کن تھی۔ موجودہ عالمی ماحول کی مشکلات کے پیش نظر چین کی اقتصادی ترقی کی توقعات بےحد حوصلہ افزا ہیں۔ چین نے ماضی میں ثابت کیا ہے کہ موثر پالیسیوں کے ذریعے پائیدار اقتصادی ترقی کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ چین انسانی حقوق کے مؤثر تحفظ نیز خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان میں بہتری کے لیےبھر پور کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ، وبائی امراض، جغرافیائی سیاست اور دیگر مسائل کی وجہ سےموجودہ بین الاقوامی صورتحال پیچیدہ اور غیر مستحکم ہے۔ ایسے میں یہ امر خوشی کا باعث ہےکہ چین ماضی کی طرح ہمیشہ عالمی سپلائی چین کو مستحکم کرنے، ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے اور علاقائی تنازعات کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے اور دونوں فریق امن اور ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ جرمنی اور چین کے تعلقات مسلسل ترقی کرتے رہیں گے اور مضبوط ہوں گے۔