قومی انٹرنیشنل ائیرلائن اور ایف بی آر کے درمیان طیارے کی ڈیوٹی پر تنازعے سے قومی ائیرلائن کو ماہانہ لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق پی آئی اے نے ٹینڈر کے ذریعے 4 ایئر بس 320 طیارے لیز پر حاصل کیے تھے جس میں سے پہلا طیارہ 29 اپریل کو اسلام آباد پہنچ گیا تھا تاہم ایف بی آر کے ساتھ جاری تنازع کی وجہ سے اب تک طیارے کو پرواز کی اجازت نہیں مل سکی ہے۔ ایف بی آر نے لیز پر حاصل طیارے پر 41کروڑ کا سیلز ٹیکس لگادیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اب تک ٹیکس کی ادائیگی نہیں کرسکی ہے۔ قومی ائیرلائن کو فی کس طیارے کی لیز کی مد میں ماہانہ 5لاکھ ڈالر بھی ادا کرنے پڑتے ہیں جس کے باعث 41 کروڑ فی طیارہ یکمشت ٹیکس کی مد میں ادا کرنا قومی ایئرلائن کی بساط سے باہر ہے۔
پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ پرواز کی اجازت نہ مل سکنے کے باعث طیارہ اب تک کھڑا ہے اور قومی ائیرلائن کو ماہانہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔