خیبرپختونخوا حکومت ہر متوفی کے ورثاء کے لیے معاوضے کی رقم بڑھا کر دس لاکھ روپے کرے۔ وزیراعظم

خیبرپختونخوا حکومت ہر متوفی کے ورثاء کے لیے معاوضے کی رقم بڑھا کر دس لاکھ روپے کرے۔ وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ سیلاب زدگان کی بھرپور مدد اورانہیں امدادفراہم کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور ہم سب سیلاب کے مسئلے پر متحد ہیں۔

جمعرات کے روز بندرکوئی تحصیل پہاڑ پور کے سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امداد اور بحالی معاشرے کے تمام طبقات بشمول مخلوط حکومت، صوبائی حکومتوں اور دیگر متعلقہ محکموں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، سیلاب سمیت ہر چیلنج سے اتحاد اور اجتماعی کوششوں سے نمٹا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت ہر جاں بحق ہونے والے کے ورثا کے لیے 10 ملین روپے اور کے پی حکومت سیلاب متاثرین کے لیے 8 لاکھ روپے دے رہی ہے۔انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت پر زور دیا کہ وہ ہر متوفی کے ورثاءکے لیے معاوضے کی رقم بڑھا کر دس لاکھ روپے کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تباہ ہونے والے ہر گھر کے لیے 5 لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے ہر گھر کے لیے ڈھائی لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے،سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ بلوچستان ہے جہاں وفاقی اور صوبائی حکومت نے جاں بحق ہونے والوں کے لیے دس لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب نے سڑکوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور قومی شاہراہوں کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ سروے مکمل ہونے کے بعد فوری طور پر اس کی تعمیر نو شروع کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے وفاقی، صوبائی حکومتوں،این ڈی ایم اے،پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام کا مشترکہ سروے کیا جائے گا تاکہ حقیقی متاثرہ افراد کو معاوضے کی رقم فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے آباواجداد نے قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں بے شمار قربانیوں کے بعد بنایا تھا اور ہمیں اس کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے، قرآن و سنت کی تعلیمات پر سختی سے عمل پیرا ہو کر ہر چیلنج کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ غریب ممالک نے محنت سے ترقی کی اور پاکستان کے پاس محنت اور نظم و ضبط کے ذریعے تیزی سے ترقی اور خوشحالی حاصل کرنے کے لیے انسانی وسائل کے علاوہ کانوں اور معدنیات، دریائوں سمیت تمام وسائل موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل کے موثر استعمال کے بعد پاکستان معاشی و خوشحالی ترقی حاصل کر سکتا ہے اور آئی ایم ایف کے اثر و رسوخ سے نکل سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ یہاں کے پی کے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں، حکومت سیلاب سے متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک کوششیں جاری رکھے گی۔قبل ازیں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کا استقبال کیا اور ٹانک اور ڈی آئی خان اضلاع کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پرفضل الرحمان نے کہا کہ ڈی آئی خان میں نواز شریف حکومت کے میگا پراجیکٹس پر کام دوبارہ شروع کیا جائے گا اور وزیر اعظم سے درخواست کی جائے گی کہ وہ دوبارہ ڈی آئی خان آکر صوبے کے جنوبی اضلاع کے لوگوں کے لیے مزید میگا پراجیکٹس کا اعلان کریں۔

قبل ازیں جے یو آئی ف کے رہنما مولانا ضیاءالرحمان نے وزیراعظم کو تحصیل پہاڑ پور اور ملحقہ علاقوں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا انہوں نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ کے پی حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے سیلاب نے سکارپ واٹر سیوریج سسٹم کو نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ اس کی صفائی کے لیے ہدایات جاری کریں۔وزیراعظم نے ڈی آئی خان اور ٹانک کے اضلاع کے سیلاب متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے پر این ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ سمیت سرکاری محکموں کی تعریف کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور جے یو آئی( ف) کے رہنما موجود تھے۔

یہ خبر پڑھیئے

ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1000 روپے کی   کمی ریکارڈ

پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 1000 روپےکم …

Show Buttons
Hide Buttons