نوجوان چینی اسکالر نے 24ویں بین الاقوامی ایڈز کانفرنس میں اہم ایوارڈ اپنے نام کر لیا

نوجوان چینی اسکالر نے 24ویں بین الاقوامی ایڈز کانفرنس میں اہم ایوارڈ اپنے نام کر لیا

چین کے نوجوان اسکالر شی فانگھوئی کو 24ویں بین الاقوامی ایڈز کانفرنس میں ایچ آئی وی کی اختراعی تحقیق کیلئے 6 نوجوان تحقیق کار وصول کنندگان میں سے ایک کے طور پر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔بذریعہ ویڈیو لنک اور ذاتی شرکت کے ساتھ منعقدہ یہ کانفرنس کنیڈا کے شہر مونٹریال میں 29 جولائی سے 2 اگست تک منعقد کی گئی۔ یہ سالانہ انعامات 6 مختلف تحقیقی شعبوں میں دیئے گئے ہیں جن میں کلینکل سائنس، ایپیڈیمولوجی اور روک تھام کی سائنس اور پولیٹیکل سائنس وغیرہ شامل ہیں۔شی فانگھوئی نے معاشرے اور رویوں سے متعلق سائنس کے میدان میں یہ ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔ جس کے تحت انہوں نے ایک مطالعہ جاری کیا کہ نسلی رہائشی علیحدگی کس طرح جنوبی امریکہ میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو متاثر کرتی ہے۔

اس 5 روزہ کانفرنس میں، جسے ایڈز 2022ء کے نام سے جانا جاتا ہے، ایچ آئی وی اور ایڈز کے ردعمل میں اضافے کیلئے دنیا بھر سے سائنسدانوں، معالجین، کمیونٹی کے راہنماؤں، وکلاء، ایچ آئی وی کا تجربہ رکھنے والے افراد، طبی کارکنان، فیصلہ سازوں اور دیگر افراد کو مدعو کیا گیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایچ آئی وی/ ایڈز کے مشترکہ پروگرام کی ایگزیکٹو وینی بیانیمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایڈز 2022ء میں زیربحث لائے گئے مسائل عالمی سطح پر ایڈز کے ردعمل میں فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں جاری کردہ UNAIDS کی نئی رپورٹ کے مطابق ایڈز کے ردعمل کو مختلف اقدامات کے تحت ناکام بنا دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق سال 2021ء میں ایچ آئی وی سے متاثرہ تقریباً 15 لاکھ نئے مریض سامنے آئے ہیں، جوکہ عالمی اہداف سے 10 لاکھ زیادہ ہیں۔ عالمی سطح پر ایچ آئی وی سے متاثرہ صرف 52 فیصد بچوں کو جان بچانے کیلئے علاج تک رسائی حاصل ہے اور یہ تعداد جو بالغ افراد کے مقابلے میں انتہائی کم ہے،  جن میں سے 76 فیصد کو اینٹی ریٹروائرلز فراہم کئے جارہے ہیں۔ وینی بیانیمہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ  عالمی فنڈ اور اقوام متحدہ کے مشترکہ پروگرام کیلئے امدادی رقوم میں فوری طور پر اضافہ کریں، تاکہ اس کانفرنس کے نتائج کو زمینی حقائق میں بدلنے کے قابل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سے ایڈز کے خاتمے اور لاکھوں زندگیاں بچانے کیلئے دلیر سیاسی قیادت ضروری ہے۔

وینی بیانیمہ کے مطابق اس کانفرنس میں اہم اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں سے ایک 2030ء تک بچوں میں ایڈز کے خاتمے کیلئے نیا عالمی اتحاد شامل ہے، جو اس امر کو یقینی بنانے کیلئے تشکیل دیا گیا ہے اس کہ دہائی کے آخر تک ایچ آئی وی سے متاثرہ کوئی بچہ علاج سے محروم نہ رہے اور نوزائیدہ بچوں میں ایچ آئی وی انفیکشن کی روک تھام ممکن بنائی جاسکے۔ اسکے علاوہ طویل عرصے سے ایچ آئی وی کی روک تھام کیلئے کام کرنے والے نئے اے آر وی ایجنٹس کیلئے ایک پیشرفت تھی۔ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں اور دوا بنانے والی کمپنی ViiV ہیلتھ کیئر نے 90 ممالک میں ادویہ کی جنیرک مینوفیکچرنگ کے لائسنس جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ViiV کم اور درمیانی آمدنی کے حامل ممالک کیلئے سینکڑوں ڈالر کے بجائے دسیوں ڈالر مالیت کی سستی قیمت فراہم کرسکے تو یہ پروگرام گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے ،کیونکہ اگر ان 90 ممالک کے علاوہ جنیرک پروڈکشن دیگر علاقوں میں ممکن بنائی جاسکے تو عام پروڈکشن آن لائن آنے کیلئے کئی سال درکار ہوں گے۔

یہ خبر پڑھیئے

غروب آفتاب کے بعد چاند کے اردگرد 5 سیارے ایک ساتھ نظر آئے: ماہرینِ فلکیات

آج غروب آفتاب کے بعد چاند کے اردگرد 5 سیارے ایک ساتھ نظر آئے۔ ماہرینِ …

Show Buttons
Hide Buttons