وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے آج سی پیک منصوبوں کی پیشرفت اور مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے آئندہ اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی سیکرٹری مواصلات، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سی پیک اتھارٹی اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپس کے 7 اجلاس منعقد ہوئے جن میں 16 دسمبر 2021 کو سماجی و اقتصادی ترقی پر، 8 اپریل 2022 کو صنعتی تعاون پر، 8 اپریل کو انڈسٹری اینڈ کاپوریشن ،20 اپریل کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر، جون 2022 میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پر جبکہ 28 جولائی 2022 کو آئی ٹی پر اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے جے ڈبلیو جی کے اجلاس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ دونوں فریقوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے 10 مخصوص شعبوں پر اتفاق کیا ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ زراعت سے متعلق جے ڈبلیو جی کا اجلاس ستمبر 2022 کے تیسرے ہفتے میں منعقد کیا جائے گا جس کے لئے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اجلاس کو پاور ڈویژن کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ توانائی پر جے ڈبلیو جی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اجلاس ستمبر 2022 میں ہو گا یہ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان (جی بی) کے لیے توانائی پالیسی کی جلد از جلد منظوری دی جائے تاکہ گلگت بلتستان کے لیے پہلے سے طے شدہ منصوبوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔وفاقی وزیر نے سولر پینلز کی ڈویلپمنٹ اور پروڈکشن کی سہولت گھریلو استعمال کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ کو بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پانی کو صاف کرنے اور پانی کی صفائی کی ٹیکنالوجی کے لیے چینی فریقین کے ساتھ تعاون کی تجاویز بھی سی پیک فریم ورک میں شامل کی جائیں۔ مزید برآں سیفٹی اینڈ سیکیورٹی اور سی پیک کے طویل مدتی منصوبے پر جوائنٹ ورکنگ گروپس کے اجلاس بھی ستمبر کے مہینے میں متوقع ہیں۔