وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے مشترکہ سروے جلد مکمل کریں۔
انہوں نے یہ ہدایات ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم اے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے نمائندوں، وزارت آبی وسائل کے حکام اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں کے بارے میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے پر زور دیا جنہوں نے آفت میں اپنے مکانات کھو دیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لئے فوری طور پر مؤثر اقدامات کئے جائیں۔ وفاقی وزیر نے این ڈی ایم اے کو مستقبل میں قدرتی آفات کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے بینک ایبل پراجیکٹس اور موسمیاتی لچکدار انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن کرنے کی ہدایت کی اور منصوبوں کو بینک رول کرنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں سے مالی مدد حاصل کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔
پروفیسر اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب کے دوران اپنے عزیز و اقارب کو کھونے والے مستحق خاندانوں کو دس لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاوضہ اسی فیصد لوگوں کو فراہم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے فوری طور پر خصوصی پیکج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آفت زدہ علاقوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے معیار پر پورا اترنے والے خاندانوں کو ایک پیکیج کے ذریعے ریلیف دیا جائے گا تاکہ وہ راشن سمیت اپنی زندگی کی بنیادی ضروریات پوری کر سکیں۔