وزیراعظم محمد شہباز شریف آئندہ ہفتے قطر کا دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمعہ کو پریس بریفنگ میں کہا کہ وزیر خارجہ چار یورپی ممالک جرمنی، ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کا دورہ کر رہے ہیں، یہ دورے ہمارے شراکت داروں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اور سفارت کاری کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مناسب وقت پر ان دوروں کے بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع سے 15 اگست کو ٹیلیفونک گفتگو کی، ولی عہد نے پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر پاکستانی عوام کو مبارکباد دی، دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی پولیس نے ریاستی دہشت گردی کا کھلم کھلا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک سیاسی قیدی محمد علی حسین کو جموں کی کوٹ بلوال جیل سے لاکر ٹوف ارنیا کے علاقے میں ایک فرضی جھڑپ میں شہید کردیا، جیل سے دور محمد علی حسین کا پراسرار حالات میں قتل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کا ایک اور افسوسناک واقعہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ کسی قیدی کا اس طرح کا دوسرا ماورائے عدالت قتل ہے ، اس سے قبل راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے ضیاءمصطفی کو جموں کوٹ بلوال جیل سے نکال کر بھارتی فوجیوں نے پونچھ کے جنگلات میں اکتوبر 2021 میں فائرنگ میں شہید کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پری پول دھاندلی کی دانستہ بھارتی کوششوں کو مسترد کرتا ہے، مقبوضہ علاقے کے عارضی رہائشیوں بشمول بیرونی افرادی قوت اور سکیورٹی اہلکاروں کو بھی بطور ووٹر رجسٹر کرنے کی اجازت دینے کا تازہ ترین اعلان مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کے نتائج کو متاثر کرنے کے بھارتی مذموم منصوبہ کا حصہ ہے، کشمیریوں نے خود بھی مودی حکومت کے غیر کشمیری شہریوں اور مقبوضہ کشمیر میں عارضی رہائشیوں کو نام نہاد کشمیر اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے، ا
س اقدام سے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبہ کا پتہ چلتا ہے۔ 2019 میں خصوصی حیثیت کے خاتمہ کے بعد بھارت میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت نے جموں و کشمیر کے معصوم لوگوں پر ناقابل بیان مظالم ڈھائے ہیں، بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں 660 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں جن میں رواں سال 145 سے زائد معصوم افراد کو شہید کیا گیا۔
خفیہ اور صریح غیر قانونی کارروائیوں میں کشمیریوں کو جعلی مقدمات میں قتل اور گرفتار کرنے کے علاوہ ان کی جائیدادوں پر قبضے اور انہیں سرکاری ملازمتوں سے برطرفی تحریک آزادی کو دبانابے رحمانہ پالیسی میں شامل ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کے جذبے اور حق خودارادیت کے لیے ان کی ناقابل تسخیر جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں جس کی انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ضمانت دی ہے، مقبوضہ کشمیرکے عوام وحشیانہ کارروائیوں کے سامنے مضبوط کھڑے ہیں اور انہوں نے اگست 2019 کے بعد بی جے پی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت کی ہندوتوا سے متاثر بی جے پی حکومت سے تشدد فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرے اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔