مشرقی بحیرہ روم کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری نے عالمی برادری سے شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔شامی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ3 روز کے دوران شام کے دارالحکومت دمشق اور شہر درعا کے دورے کے بعداس ملک میں صحت کی سہولیات بارےاپنے بیان میں کہا کہ یہ پابندیاں ملک میں صحت عامہ اور اقتصادی صورت حال کو متاثر کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام میں 5 سال سے کم عمر کے 20 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جن میں 1500 ایسے بچے شامل ہیں جنہیں طبی سامان کی کمی کی وجہ سےپیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ ہے، یہ صورتحال ملک پر عائد اقتصادی پابندیوں کے باعث پیدا ہوئی ہے
انہوں نےکہا کہ اب تک6 صوبوں میں ہیضے کی وبا سے 23 افراد جاں بحق اور 253 متاثر ہوچکے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ اس وبا سے مزید افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔انہوں نے شام میں صحت کے بحران سے نمٹنے ، ملک کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شام میں عالمی ادارہ صحت کی قائم مقام نمائندہ ڈاکٹر ایمان شانقیتی نے کہا کہ تنظیم شامی حکومت کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے تاکہ طبی امداد ضرورت مندوں تک پہنچائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ادویات کی ایک کھیپ دمشق پہنچ گئی ہے جو دبئی کے لاجسٹک سینٹر نے ہیضے سے نمٹنے کی کوششوں کے طور پر فراہم کی گئی ہے۔