متعدد ممالک کی اہم شخصیات کی رائے میں صدرشی جن پھنگ کے نئےسال کے پیغام سےعالمی امن و ترقی کےفروغ میں ایک بڑے ملک کی ذمہ داری اور چین کی دانشمندی کا اظہار ہوتا ہے۔
پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار چائنا اسٹڈیز کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ضمیر اعوان نے کہا کہ شی جن پھنگ کا پیغام بہت تفصیلی تھا جس میں انہوں نے چین کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ چین ایک بڑی عالمی قوت بن چکا ہے اور ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ چین نہ صرف اپنے عوام بلکہ تمام بنی نوع انسان کے بارے میں سوچتا ہے اور عالمی معیشت، عالمی امن اور عالمی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے مغربی علاقے کی اقتصادی ترقیاتی ایجنسی کےسابق ڈائریکٹرجنرل فلپ مونیر نےکہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو فریم ورک کے تحت دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کی 200 سے زائد دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔ اس انیشئیٹو نے نہ صرف دوطرفہ تجارت کو فروغ دیا ہے بلکہ باہمی تبادلوں اور امن کو بھی فروغ دیا ہے ۔
زیمبیا چائنا فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل فریڈرک میٹسا نے کہا کہ شی جن پھنگ کے سال نو کے پیغام نے نہ صرف چینی عوام بلکہ پوری دنیا بالخصوص افریقی عوام کے لیے امید کی کرن پیدا کی ہے۔