چین کے نئے قمری سال کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ کے پاکستان میں ریڈیو چینل “ایف ایم 98 دوستی چینل” کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی اور چینی شائقین کی ایک قابل ذکر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب میں مہمان خصوصی سرحدوں اور ریاستی امور (سیفرون) کے وفاقی وزیر سینیٹر محمد طلحہ محمود کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر الدین محمود، ریڈیو پاکستان کے سربراہ محمد طاہر حسن سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات موجود تھیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے پاکستانی حکومت اور عوام کی طرف سے چین کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلق وقت کے گزرنے کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسا بڑا منصوبہ چینی صدر شی چن پھنگ نے شروع کیا اور 2022ء میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی بیسویں قومی کانگریس میں صدر شی نے دنیا میں چین کے کردار کی واضح حکمت عملی بھی پیش کی۔ سینٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ اس وقت جو دنیا کا ماحول ہے اس میں چین اقتصادی طور پر دنیا کی قیادت کر رہا ہے اور چینی قیادت کا جو گلوبل ویژن اور احساس ذمہ داری ہے اس کی بدولت انسانیت کو بہت ترقی ملی ہے۔
اسلام آباد میں قائم چینی سفارتخانے کے ناظم الامور پھنگ چن شوئے نے اپنے ویڈیو پیغام میں چائنا میڈیا گروپ اور دوستی ریڈیو کو چینی نئے سال کی تقریب منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال نو ایک ایسا موقع ہوتا ہے جس میں گزشتہ سال کا جائزہ اور مستقبل کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2022 چین پاکستان تعلقات کے حوالے سے یادگار رہا۔ ہمارے دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے تمام امور میں تعاون اعلیٰ سطح پر رہے۔ چینی ناظم الامور نے کہا کہ جب پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تو چین نے بروقت تعاون اور مدد فراہم کی اور اب تک 160 ملین ڈالر سے زائد امداد پاکستان کو مل چکی ہے جب کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے محفوظ پاکستان کانفرنس میں چین نے مزید 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے پائلٹ پراجیکٹ اور چین پاکستان تعلقات کے نئے دور میں تاریخ ساز منصوبے سی پیک نے بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے شعبوں میں کامیابیاں سمیٹیں ہیں اور صنعتی، زرعی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کی سمت متعین کی جا چکی ہے جو پاکستان کے عوام کے لئے مزید فوائد کا باعث بنے گی۔
چینی عہدیدار نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نئے سال میں چین پاکستان کے ساتھ مل کر دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت اور باہمی عوامی رابطوں کو بڑھانے کے لئے کام کرے گا تاکہ اس دیرینہ شراکت داری کو مزید گہرا کرتے ہوئے اچھی ہمسائیگی کی مثال اور علاقائی امن و استحکام کا ستون بنایا جاسکے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر الدین محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دوست ملک چین کے نئے سال کی تقریبات کا اہتمام کرنے کی روایت قائم ہوئی جو کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا ایک ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تقریب میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد اپنے چینی بہن بھائیوں کے ساتھ مل کر نئے چین سال کی خوشی منا رہی ہے جو کہ بہت خوش آئند ہے اور ایسی مزید تقریبات کا اہتمام کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوستی ریڈیو پاکستانی عوام میں چینی ثقافت اور طرز معاشرت سے متعلق معلومات اور آگاہی فراہم کرتا ہے جس سے باہمی عوامی رابطوں کے فروغ میں مدد ملتی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل محمد طاہر حسن کا اس موقع پر چین کے نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان حکومتی سطح پر ہی نہیں عوامی سطح پر بھی قریبی تعلقات ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چینی نئے سال کی خوشیاں پاکستان میں بھی بھرپور جوش و جذبے سے منائی جاتی ہیں۔
انہوں نے چینی قیادت کی طرف سے اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کیے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے لئے مشعل راہ ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان نے کہا کہ ریڈیو پاکستان اور چائنا میڈیا گروپ کے درمیان ذرائع ابلاغ کے شعبے میں تعاون جاری ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس تعاون میں جدت آتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان نےمختلف شعبوں میں چائنا میڈیا گروپ کے پاکستان میں قائم ریڈیو اسٹیشن ایف ایم 98 دوستی چینل سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ان تجربات سے استفادہ بھی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس امید کا ظہار کیا کہ دونوں ادارے مستقبل میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہوں گے۔
چینی نئے سال کی تقریب میں گلوکاروں سحر گل خان، وقاص علی، نصیر احمد خواجہ ، علیزے خان، سید عاصم رضا اور ڈی جے عادل خان نے مسحور کن اور پرجوش گیتوں کے ساتھ حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔
واضع رہے کہ چین کے نئے قمری سال کا آغاز جنوری یا فروری میں نکلنے والے نئے چاند کے ساتھ کیا جاتا ہے، جسے جشنِ بہار بھی کہا جاتا ہے۔ یہ چین کا سب سے بڑا تہوار ہے جس کی تاریخ ؒ ایک ہزار سال سے زائد پرانی ہے۔ چین میں ہر سال کو 12 مختلف جانوروں سے منسوب کیا جاتا ہے اور موجودہ سال خرگوش کا سال ہے۔ چینی لوگ نئے سال کی آمد کے موقع پر اپنے گھروں کو نہایت خوبصورتی سے سجاتے ہیں۔نئے سال کی آمد کے موقع پر خاندان کےتمام لوگ ایک ساتھ ملکر کھانا کھاتے ہیں اور یوں اس تہوار کی ان خوشیوں کا سلسلہ پندرہ دنوں یعنی لالٹین فیسٹول تک جاری رہتا ہے۔