نیو یارک ٹائمز اور دیگر مغربی میڈیا نے مضامین جاری کیے جن میں کہا گیا تھا کہ “نارڈ اسٹریم” قدرتی گیس پائپ لائن کا دھماکہ یوکرین نواز گروپ نے کیا تھا۔
اس حوالے سے گزشتہ ماہ کے آغاز میں ایک مضمون جاری کر نے والے سینیئر امریکی تحقیقاتی صحافی سیمور ہرش نے 8 تاریخ کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی اور جرمن میڈیا کے بیانات نہ صرف نامعلوم ذرائع سے ہیں بلکہ حقیقت میں انہیں سمجھنا بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کام کو پورا کرنے کے لئے درکار دھماکہ خیز مواد اور ٹیکنالوجی ایسی چیز نہیں ہے جو چند لوگوں کا ایک گروپ کرسکتا ہے۔ امریکہ کے ایک سینیئر تفتیشی صحافی سیمور ہرش نے کہا کہ 7 تاریخ کو جاری ہونے والا مضمون ایک بار پھر ان کی حماقت کو ظاہر کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو یقین نہیں آئے گا کہ چند لوگ کشتی کے ذریعے اس کام کو مکمل کرسکتے ہیں۔ نارڈ اسٹریم پائپ لائن کو دھماکے سے اڑانے والے سی 4 دھماکہ خیز مواد اتنے طاقتور تھے کہ واشنگٹن یا نیو یارک کی بڑی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا سکتے تھے۔
سیمور ہرش کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے معاملے پر تعطل کے خدشے اور یورپ خاص طور پر جرمنی کی حمایت حاصل کر نے کی خواہش کا اظہار کر تے ہو ئے ‘نارڈ اسٹریم’ پائپ لائن کو دھماکے سے اڑانے کا حکم دیا۔ تاریخی طور پر تمام امریکی صدور روس سے ڈرتے رہے ہیں کیونکہ اس کے پاس یورپ کو گیس اور تیل کی وسیع مقدار فراہم کر نے کی صلاحیت موجود ہے۔
امریکہ ہمیشہ سے اسے روکنا چاہتا ہے اور یہ چیزیں نئی نہیں ہیں۔