بلوچستان اسمبلی کے سپیکر جان محمد جمالی نے صوبے میں سیلا ب زدہ علاقوں کیلئے چاول کے بیج عطیہ کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پاریلمینٹری سروسز اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مغرب کے بجائے چین کے ساتھ تعاون کو ترجیح دیتا ہے۔ سپیکر بلوچستان اسمبلی نے کہا کہ دونوں ممالک کیلئے ضروری ہے کہ ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں تجارت کی جائے۔
سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے ایف ایم 98 دوستی چینل چائنہ میڈیا گروپ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کی جانب سے عطیہ کردہ چاول کا بیچ پہلے مرحلے میں 500 ایکڑ رقبے پر کاشت کیا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ چین نے عالمی فورمز میں ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح پاکستان نے بھی متعدد مواقع پر چین کی بھرپور حمایت جاری رکھی ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں قائم چینی سفارتخانے کے سیاسی اور میڈیا سیکشن کی کونسلر پاؤ چونگ نے کہا کہ چین کی جانب سے سی پیک کے تحت زراعت کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ معلومات اور ٹیکنالوجی کا تبادلہ جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے آئندہ ماہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے اشیائے خوردونوش کے پیکج فراہم کیے جائیں گے۔ پاؤ چونگ نے کہا کہ چینی حکومت کے دیگر ادارے بھی بلوچستان کے عوام کو روزگار کے مواقع کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے بلوچستان کے عوام کیلئے سولر پینلز عطیہ کیے گئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ پاؤ چونگ کا کہنا تھا کہ چین گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو کے تحت اقوام متحدہ کے ترقیاتی پرو گرام کے ساتھ مشترکہ طور پر بلوچستان میں تین منصوبوں پر عمل درآمد کر رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے ووہان چِھنگ فہ حہ شینگ سِیڈ کو پوریشن لمیٹڈ کے نمائندے چَو شُوشَنگ نے کہا کہ پاکستان سے یہ چاول چین میں بھی درآمد کیا جا ئے گا۔ تقریب میں وزیرِ مملکت برائے توانائی ہاشم نوتیزئی، پارلیمیٹیرین شاہدہ رحمانی، مہناز عزیز اور رومینہ خورشید عالم سمیت دیگر متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔