فلسطین-قابض اسرائیلی انتظامیہ تنازع کے موجودہ دور میں اب تک دونوں اطراف سے 9510 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
انتیس اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ فلسطین-قابض اسرائیلی انتظامیہ تنازع کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 8 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ادارے کی جانب سے مقامی وقت کے مطابق 29 تاریخ کی صبح جاری ہو نے والی خبر کے مطابق فلسطین-قابض اسرائیلی انتظامیہ تنازع کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں کم از کم 1800 افراد لاپتہ ہوچکے ہیں، جن میں سے اکثریت کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن میں ایک ہزار بچے بھی شامل ہیں۔
اٹھائیس اکتوبر کو فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ فلسطین-قابض اسرائیلی انتظامیہ تنازع کا موجودہ دور 20 دن سے زائد عرصے سے جاری ہے اور فی الحال غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا حصول، علاقے کو امداد فراہم کرنا اور غزہ میں مواصلات کی بحالی فلسطینی حکومت کے بنیادی اہداف ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی حکومت اس دعوے کو مسترد کرتی ہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالتا ہے اور غزہ کی پٹی یا مغربی کنارے کا کوئی جزوی حل نہیں ہے۔ العربیہ ٹی وی اور فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مقامی وقت کے مطابق 29 اکتوبر کی علی الصبح مغربی کنارے کے شہر نابلس کے مشرق میں واقع عسکر پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں کیں جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔
اس کے علاوہ نصرت میں بلال بن رباح مسجد پر بھی فضائی حملہ کیا گیا جس میں 12 افراد جاں بحق ہوئے۔ مقامی وقت کے مطابق 28 تاریخ کو لبنانی افواج اور قابض اسرائیلی انتظامیہ کی عارضی سرحد پر اسرائیلی دفاعی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے 27 تاریخ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ لبنان-قابض اسرائیلی انتظامیہ کی سرحد پر حالات کشیدہ ہو نے کے بعد سے لبنان میں 28 ہزار 965 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
فلسطینی اخبار القدس الشریف اور العربیہ ٹی وی کے مطابق 29 اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں دو روز کے تعطل کے بعد مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ بتدریج بحال ہو رہا ہے۔ انتیس تاریخ کو قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے 27 تاریخ کو غزہ کی پٹی پر شروع کیے گئے زمینی حملے نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے قطر کی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنما یحییٰ سنوار مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔