یورپی یونین کی اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور و سلامتی پالیسی، فیدریکا موگیرینی نے 2 نومبر کو فرانس ، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ اور وزرائے خزانہ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کے وسائل تیل اور مالیاتی اداروں پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران کے ایٹمی مسئلے سے متعلق معاہدے پر عمل درآمد کا وعدہ کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ ایران اس سلسلے میں اپنا تعمیراتی کردار جاری رکھے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کے تعزیری اقدامات کی بحالی کے بعد یورپی یونین اور دوسرے تین ممالک یورپی قوانین و ضوابط کے مطابق، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والے یورپی اداروں کے مفادات کا تحفظ کریں گے ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اور دوسرے تین ممالک ایران کے ساتھ مؤثر مالیاتی ذریعہ کو برقرار رکھنے، تیل اور قدرتی گیس کی برآمدات جاری رکھنے کے لیے کوشش کرتے رہے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اور دوسرے تین ممالک خصوصی مقصدی ادارے کے قیام کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں سے نکل کر ایران کے ساتھ قانونی تجارتی کاروبار جاری رہ سکے ۔