چینی صدر شی جن پھنگ نے پانچ نومبر کو شنگھائی میں کہا کہ آئندہ پندرہ برسوں کےدوران چین ایک محتاط اندازے کے مطابق 400 کھرب امریکی ڈالرز کی درآمدات کرے گا۔ جن میں سے 300 کھرب امریکی ڈالرزکی مصنوعات درآمد کی جائیں گی اور 100 کھرب ڈالرز خدمات کی مد میں صرف کئے جائیں گے۔ چین کسٹم ڈیوٹی میں مزید کمی لائے گا اور درآمد کنندگان کی سہولت کے لئےاس نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ سرحد پار ای کامرس سمیت دیگر نئی صنعتوں کی ترقی کو تیز رفتاری سے فروغ دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ مالیاتی شعبے میں کھلے پن کو توسیع دی جائے گی اور تعلیمی اور طبی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے تناسب میں اضافہ کیا جائے گا۔ شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ چین چاہتا ہے کہ علاقائی جامع اقتصادی ساتھی کے تعلقات کے معاہدے کو جلد از جلد فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے چین اور یورپ کے معاہدے سے متعلق بات چیت کو تیز کیا جائے گا اور چین – جاپان – جنوبی کوریا آزاد تجارتی زون سے متعلق مذاکرات کے عمل کو بھی تیز کیا جائے گا۔