چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے پانچ نومبر کو شنگھائی میں امید ظاہر کی کہ مختلف ممالک مزید ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھلے پن اور تعاون کو مثبت انداز میں فروغ دیں گے اور مشترکہ ترقی پر عملدرآمد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں عالمی معیشت میں گہری تبدیلیاں آرہی ہیں۔ تحفظ پسندی اور یکطرفہ پسندی دوبارہ نظرآ رہی ہیں۔ اس وقت اقتصادی عالمگیریت کو متعدد چیلنچز درپیش ہیں۔ جن سے کثیرالطرفہ پسندی اور آزاد تجارتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔ عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس صورتحال میں لوگوں کو ضوابط اور ترقیاتی رجحان کے مطابق کھلے پن اور تعاون کے اعتماد کو مضبوط بنانا چاہیئے اور خطرات اور چیلنچز سے مشترکہ طور پر نمٹنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ اقتصادی عالمیگریت ایک نا قابل واپسی تاریخی رجحان ہے۔ کھلے پن کی پالیسی اور تعاون عالمی اقتصادی و تجارتی وحدت کو قوت حیات بخشنے اور مضبوط بنانے کے لئے اہم قوتیں ہیں اورعالمی اقتصادی استحکام اور بحالی کو فروغ دینے کے حقیقی مطالبے ہیں اور انسانی معاشرے کی مسلسل ترقی کو آگے بڑھانے کے زمانی مطالبے ہیں۔