ہاتھ میں گنڈاسہ تھامے فرسودہ نظام کو للکارتا سلطان راہی دو دہائیوں تک پنجابی فلموں کی پہچان بنا رہا-
سلطان محمد المعروف سلطان راہی 1938 میں بھارت کے شہر سہارن پور میں پیدا ہوئے تاہم قیام پاکستان کے بعد سلطان راہی اپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کرکے پاکستان آ گے۔ سلطان راہی نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلم ’باغی‘ سے کیا۔ ستر کی دہائی میں فلم بشیرا سے ایسی انٹری دی کہ فلموں کا ایکسٹرا اداکار “فن کا سلطان” کہلایا، احمد ندیم قاسمی کے افسانے گنڈاسہ سے ناصرادیب نے ایسا کردارتراشہ کہ ہر طرف وحشی جٹ اور پھر مولا جٹ کے چرچے ہونے لگے-
فلموں میں مظلوم کو انصاف دلانے والے سلطان راہی کو 9 جنوری 1996 میں گوجرانوالہ کے قریب نامعلوم ڈاکووں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا. سلطان راہی کا قتل پنجابی فلم انڈسٹری کے لیے بہت بڑا دھچکا ثابت ہوا یہی وجہ ہے کہ ان کی کمی آج تک پوری نہیں ہو سکی.