چیف جسٹس آف پاکستان کے ویژن کے مطابق سائلین کو فوری اور سستے انصاف کی جلد فراہمی کے لئے ملک بھر کے تمام 114 اضلاع میں ماڈل کورٹس نے آج سے اپنے کام کا آغاز کردیا۔
واضح رہے کہ ابتدائی طور پر ماڈل کورٹس میں صرف قتل اور منشیات کے مقدمات کی سماعت ہوگی، پہلے مرحلے میں پرانے کیسوں سے آغاز ہوگا، ان عدالتوں کی روزانہ مانیٹرنگ ہوگی مانیٹرنگ کے لئے باقاعدہ سیل قائم کیا گیا ہے جس کے سربراہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد سہیل ناصر مقرر کیے گئے ہیں ان عدالتوں میں تمام گواہوں کو پیش کرنے کی ذمہ داری پولیس کے سپرد کی گئی ہے ان تمام عدالتوں میں آن لائن بیان ریکارڈ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے ان تمام عدالتوں میں بڑی اسکرین، کمپیوٹر، انٹرنیٹ کی سہولتیں فراہم کر دی گئی ہیں کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔