چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے یکم اپریل کی صبح بیجنگ میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسنڈا آرڈرن کے ساتھ ملاقات کی۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین-نیوزی لینڈ تعاون ہمیشہ، چین اور مغربی ممالک کے مابین تعاون میں پیش پیش رہا ہے اور اس وقت بھی ہمارے سامنے نئے مواقع ہیں- ہم نیوزی لینڈ کی نئی ترقیاتی حکمت عملی کو “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشئیٹو سے منسلک کرنے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا تا کہ تعاون سے حاصل کردہ فوائد کا دائرہ کار مزید بڑھایا جاسکے- دونوں ممالک کی کمپنیوں کی باہمی سرمایہ کاری کے لئے منصفانہ، صاف و شفاف، آسان اور غیر امتیازی کاروباری ماحول بنانا چاہیئے اس کے ساتھ ساتھ دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدوں کے مذاکرات کے معیار کو بڑھانا چاہیئے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے نیز دونوں ممالک زراعت، سرمایہ کاری، ٹیکس، بنیادی تنصیبات کی تعمیر، سیاحتی تعاون اور ثقافتی تبادلوں سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسنڈا آرڈرن نے کہا کہ نیوزی لینڈ، اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے لیے چینی کمپنیوں کا خیر مقدم کرتا ہے- نیوزی لینڈ تمام ممالک کی کمپنیوں کے لئے ایک اچھا کاروباری ماحول فراہم کرے گا اور کسی بھی ملک کی کسی بھی کمپنی کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھے گا- انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ آزاد سفارتی روایات پر یقین رکھتا ہے اور اہم معاملات پر آزادی کے ساتھ قومی مفادات کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے-