سی پیک

سی پیک کی تعمیر میں کام کرنے والے تین پاکستانیوں کی کہانیاں!

پشاور سے کراچی موٹر وے کا ایک حصہ سکر ملتان موٹر وے (PKM ) کی تعمیر چین پاک اقتصادی راہداری کا سب سے بڑا نقل و حمل کا منصوبہ ہے۔ اس کی تکمیل رواں سال جون میں متوقع ہے۔ اس منصوبے کی تعمیر کے دوران اٹھائیس ہزار نو سو سے زائد روز گار کے مواقع فراہم کئے گئے اور دو ہزار تین سو سے زائد پاکستانی تیکنیکاروں اور چار ہزار پانچ سو مزدوروں کو تربیت دی گئی۔ کہا جا سکتا ہے کہ یہ منصوبہ چین اور پاکستان کے درمیان افرادی تعاون کا ایک اور پلیٹ فارم ہے۔ اس دوران تین پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا۔

قاصر عباس چینی زبان میں مہارت رکھتے ہیں۔ مارچ 2016ء میں انہوں نے پی کے ایم منصوبے میں شرکت کی۔ قاصر عباس ترجمہ، بیرونی رابطے، زمین کے حصول اور مقامی باشندوں کی دوسرے علاقے میں منتقلی کے امور کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مختلف مشکلات پر قابو پاتے ہوئے چینی کولیگز کے ساتھ بار بار مقامی گھروں میں جا کر معاملات کی وضاحت کی۔ ان کی محنت و کوشش سے شاہراہ کی تعمیر کی بخیرو خوبی جاری رہنے کی ضمانت ملی ہے۔

محمد اسد دو ہزار پانچ میں پہلے پاکستانی ملازم کی حیثیت سے پی کے ایم پروجیکٹ میں شامل ہوئے۔ انہوں نے چینی عملے کے علاقے میں رہنے اور ان کی جانی و مالی تحفظ کے لئے مقامی پولیس کے ساتھ بہت زیادہ کام کیا۔ جبکہ محمد عرفان مارچ دو ہزار سولہ میں پی کے ایم منصوبے میں شریک ہوئے۔ وہ ملازموں اور مزدوروں کے آنے جانے کی ٹکٹس کی بکنگ کرتے ہیں اور ہوائی اڈے تک ان کو چھورتے ہیں۔

اسد کا کہنا ہے کہ یہاں کام کرتے ہوئے تین سال گزر گئے ہے۔ اس دوران ان کی زندگی میں بھی زبردست تبدیلی آئی ہے۔ ان کی طرح مقامی باشندوں کی ایک بڑی تعداد مستقبل کے بارے میں پر اعتماد ہیں۔ ان کے خیال میں اس شاہراہ کی تعمیر سے ترقی کے زیادہ مواقع فراہم ہوںگے۔ مقامی لوگ اس شاہراہ کو” امید کا راستہ ” قرار دے رہے ہیں۔

یہ خبر پڑھیئے

چین- امریکہ اقتصادی ورکنگ گروپ کا قیام

 چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کے درمیان بالی اجلاس میں طے پانے والے اہم …

اپنا تبصرہ بھیجیں

Show Buttons
Hide Buttons