ستائیس اپریل کو چینی صدر شی چن پھنگ نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق دوسرے عالمی تعاون فورم کے اختتام پر اخباری نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ فورم کے شرکاء نے تعاون کے تصورات کی بہتری، ترجیحات کے تعین اور نظام کی مضبوطی پر وسیع پیمانے پر اتفاق رائے کیا۔
پہلا یہ ہے کہ ہم نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں حاصل کردہ ثمرات کو بے حد سراہا ہے۔ ہم سب سمجھتے ہیں کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر مشترکہ ترقی و خوشحالی کی جانب ایسا راستہ ہے جس پر بے شمار مواقع ہیں۔ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں حاصل کردہ ابتدائی ثمرات نے مختلف ممالک کی ترقی کے لئے نئے امکانات فراہم کیے ہیں، بین الاقوامی تعاون کا نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے نئی خدمات سرانجام دی ہیں۔
دوسرا، ہم نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلی و معیاری تعمیر کو آگے بڑھایا جائے گا۔ ہم جامع مشاورت، تعمیری شراکت اور مشترکہ مفادات کی اصل روح پر قائم رہتے ہوئے ماحول دوست ترقی کریں گے اور تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کریں گے۔ ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ ترقی کے عمل میں عوام کو اہمیت دی جائے گی۔ ہمارا ہدف ہے کہ مختلف ممالک کے درمیان روابط کو زیادہ مؤثر بنایا جائے، اقتصادی ترقی کو قوت دی جائے، قریبی بین الاقوامی تعاون بڑھایا جائے اور عوام کی زندگی کو بہتر بنایا جائے۔
تیسرا، ہم نے جامع شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اعلی معیار کی حامل، پائیدار، چیلنجز سے نمٹنے والی اور مناسب قیمت کی بنیادی تنصیبات فراہم کریں گے۔ ہم انسانی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے پر بھی متفق ہوئے ہیں۔ ہم پائیدار ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کی بھی مدد کریں گے اور انہیں عالمی معیشت کے دھارے میں شرکت کے قابل بنائیں گے تاکہ وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
چوتھا یہ ہے کہ ہم اس پر متفق ہیں کہ عالمی انٹرکنیکشن کے شراکت داری تعلقات قائم کیے جائیں اور انٹرکنیکشن کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے مزید ممالک کو مدد فراہم کی جائے گی۔ شی چن پھنگ نے یہ بھی کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق دوسرے عالمی تعاون فورم کے شرکاء اس بات پر متفق ہیں کہ بی آر ایف کثیر جہتی تعاون کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے اور اس کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جانا چاہیئے۔
پانچواں یہ ہے کہ ہم سب حقیقت پسندانہ تعاون کی حمایت کرتے ہیں تاکہ مزید حقیقی نتائج سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ فورم کے انعقاد اور تیاری کے عمل کے دوران تعاون کے چونسٹھ بلین ڈالرز سے زائد مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے اور کل دو سو تراسی عملی نتائج کا حصول ہوا۔
جناب شی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس فورم سے یہ ظاہر ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں حصہ لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا ہے، شراکت دار بڑھتے گئے ہیں، تعاون کی کوالٹی بلند ہوتی گئی اور ترقی کا مستقبل روشن ہوتا گیا ہے۔