چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے چھبیس اپریل کو دی بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کے دوسرے فورم سے “دی بیلٹ اینڈ روڈ کے روشن مستقبل کے لیے مشترکہ کوشش” کے موضوع پر خطاب کیا۔
چینی صدر کے اس خطاب پر عالمی برادری کا مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔ مختلف فریقین کا کہنا تھا کہ خطاب میں عالمی سطح پر انٹر کنکشن کے تعلقات کے قیام اورعالمی ترقی کے لیے تعاون کے فروغ سمیت دیگر مثبت خیالات کا اظہار کیا گیا جو کہ مختلف شعبوں میں حقیقی تعاون کی مضبوطی میں اضافے کے لیے مفید ثابت ہو گا۔ زیمبیا کے پالیسیوں کی نگرانی و تحقیقی مرکز کے سربراہ برنادیٹ دیکا زولو کے خیال میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو نے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کا ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اور بنیادی تنصیبات کی تعمیر سے افریقہ کے لیے عالمی تجارتی نظام میں شامل ہونے کا موقع بھی مہیا ہوا ہے۔
علاوہ ازیں ارجنٹینا، کیوبا، جرمنی، پولینڈ اور اٹلی سمیت متعدد ممالک کے اداروں کے رہنماؤں اور دانشوروں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو کی تعریف کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر عالمی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر ے گی۔