حکومت پاکستان نے منی لانڈرنگ کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے سزائیں دگنی اور جرمانہ 5 گنا بڑھانے کیلئے مسودہ قانون تیار کر لیا گیا ہے۔
ترمیمی مسودے کے مطابق تحقیقاتی افسر کو گرفتاری کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ نجی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ ترامیم کے مطابق منی لانڈرنگ کی سزا دس سال تک کرنے، کم سے کم جرمانہ دس لاکھ سے بڑھا کر پچاس لاکھ روپے تجویز کیا گیا ہے۔ منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہونے والی پراپرٹی کو نوے دن کی بجائے 180 دنوں تک تحویل میں لیا جا سکے گا۔ مسودہ قانون میں تجویز کیا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کی رپورٹ نہ کرنے والے افسر کو پانچ لاکھ جرمانہ اور پانچ سال قید ہو گی۔ مشکوک ٹرانزیکشن کی معلومات لیک کرنے والے افسر پر جرمانہ پانچ لاکھ سے بیس لاکھ کرنے کی تجویز، سزا تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کی جا رہی ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ قانون بروقت منظور ہو جائے گا۔