امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیونے آٹھ تاریخ کو برطانیہ کے دورے کے دوران کہا کہ چین کے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئٹیو سے مختلف ملکوں کے اقتداراعلی کو نقصان پہنچاہے-
برطانیہ کو اس مسئلے پرمحتاط رہنا چاہیے- چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کنگ شوانگ نے نو تاریخ کو کہا کہ لوگ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ عالمی ترقی کے راستے میں کون رخنہ اندازی کر رہا ہے اور کون اس ترقی کے لئے عملی کام کررہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 150 ممالک اور 92 بین الاقوامی تنظیموں کے چھ ہزار سے زائد نمائندوں نے دوسرے “دی بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کے اعلی سطحی فورم” میں شرکت کی- دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے لیے یہ بین الاقوامی کمیونٹی کی طرف سے اعتماد کے ووٹ کے مترادف ہے اور امریکی ہرزہ سرائی کا بہترین جواب بھی-