یمن کی حکومت نے گیارہ تاریخ کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ حوثی باغیوں کا یکطرفہ طور پر حدیدا سمیت تین اہم بندر گاہوں سے انخلا کا بیان گمراہ کن ہے، اس لیے یمن کی حکومت اس بیان کو قبول نہیں کرتی۔
حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کا بندرگاہوں کے کنٹرول کے اختیار کو صرف اس کے متعلقہ مسلح دستوں کے حوالہ کرنے کا بیان صرف ایک ڈرامہ ہے۔ جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے تاکہ اس کے خلاف اقدامات اختیارنہ کئے جائیں۔ یمن کی حکومت اقوام متحدہ کی نگرانی اور تصدیق کے بغیر کسی یک طرفہ انخلا کے عمل کو قبول نہیں کرے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی حکومت فریقین کے درمیان طے شدہ سمجھوتے پر حقیقی عمل درآمد کے لئے کئے جانے والے سنجیدہ اقدامات کا خیر مقدم کرتی ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال سترہ فروری کو اقوام متحدہ کی قیادت میں ری ڈپلوئیمنٹ اور کورڈینیشن کمیٹی کے فریم ورک کے تحت یمن کی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان حدیدا سے فوجی انخلا کے پہلے مرحلے پر سمجھوتہ طے پایا تھا اور انخلا کے دوسرے مرحلے پر بھی اصولی طور پر اتفاق کیا گیا تھا لیکن تاحال انخلا کا عمل کئی مرتبہ ملتوی کیا گیا ہے۔