تازہ ترین
کانفرنس

ایشیائی تہذیبی و ثقافت کی مذاکراتی کانفرنس پر متعلقہ ممالک کی طرف سے مثبت رد عمل …

پانچ سال پہلے چینی صدر شی جن پھنگ نے یونیسکو کے ہیڈکواٹرزکے دورے کے دوران ایشیائی تہذیبی وثقافت کی مذاکراتی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کی تھی۔

اس وقت محترمہ یرینا بوکووا یونیسکو کی جنرل سیکریٹری تھیں۔ حال ہی میں انہوں نے نامہ نگاروں کو انٹرویو دیتےہوئے کہا کہ مجھے پانچ سال پہلے یونیسکو ہیڈکوارٹرز میں صدر شی جن پھنگ کے دورے کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا- اپنے دورے کے دوران، انہوں نے چین اور مستقبل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دنیا کے لئے اپنی توجہ کا اظہاربھی کیا- انہوں نے مختلف تہذیبوں کے درمیان باہمی تبادلے اور تفہیم کو مضبوط بنانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا- میرا خیال ہے کہ ان کا اظہار خیال دنیا کو مضبوط سگنل بھیجتا ہے، جو بنی نوع انسان کی بقائے باہمی، تعاون اور شراکت داری اور مشترکہ ترقی کے بارے میں چینی صدر کی گہری سوچ سے تعلق رکھتا ہے۔
موجودہ ایشیائی تہذیبی مذاکراتی کانفرنس کی انتظامی کمیٹی کے اہلکار شو لین نے کہا کہ ایشیائی تہذیبی مذاکراتی کانفرنس کا مقصد ایشیا اور دنیا کے عوام کے درمیان تبادلے اور رابطے کا ایک پلیٹ فارم قائم کرنا ہے تاکہ مختلف ممالک اور تہذیبوں کے درمیان باہمی مفاہمت کو مزید فروغ دیا جا سکے، انسانی تہذیب و تمدون کو آگے بڑھایا جا سکے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جا سکے- یہ عالمی تہذیب و تمدن کی ترقی کے لیے چین کی خواہش ،کوشش اورعالمی امن اور ترقی کے لیے چین کی ذمہ داری کا مظہر اور پیامبر ہے۔

یہ خبر پڑھیئے

تا شنگ ائر پورٹ ایکسپریس کا سفر

اپنا تبصرہ بھیجیں

Show Buttons
Hide Buttons