میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ ایک پٹی ایک شاہراہ کا انتہائی اہم حصہ ہے اور ہم اس امر پر یقین رکھتے ہیں کہ ایک پٹی ایک شاہراہ کے مصوبے کی مجموعی کامیابی سی پیک کی کامیابی سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بحیثیت ریاست اور پاک فوج نے بحیثیت حفاظتی ادارے کے اس منصوبے کی حفاظت کیلئے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا اور اس پر عملدرآمد کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج نے پاکستان میں جاری منصوبوں اور ان میں کام کرنیوالے چینی افراد کی حفاظت کیلئے ڈویژن تشکیل دیا ہے، جبکہ منصوبوں کی طوالت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسی نوعیت کا مزید ایک ڈویژن بھی جلد تیار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 25 ہزار فوجی جوان سی پیک کے منصوبوں اور ان میں کام کرنیوالے چینی افراد کی حفاظت پر مامور ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کو متعدد خطرات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی سیاست میں سی پیک کے منصوبوں کو ناکام بنانے کا عنصر بھی موجود ہے اور ان سازشوں کے تحت سی پیک کو ناکام بنانے یا اس کی رفتار سست کرنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے خفیہ ادارے ان خطرات کا سراغ لگانے، ان سے بھرپور انداز میں نمٹنے اور اکثر انہیں مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
یہ خبر پڑھیئے
چینی صدر شی جن پھنگ کا شنگھائی اور جانگ سو کا دورہ
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری، چین کے صدر مملکت اور مرکزی …