تازہ ترین
پیوند

جسم سے چپکنے والا ایئرکنڈیشنڈ اور ہیٹرپیوند …

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے سائنسدانوں نے بلڈ پریشرناپنے والی پٹی کی طرح ایک پیوند بنایا ہے جو گھر، دفتر، باہر یا کسی بھی مقام پرآپ کو ٹھنڈک یا حرارت پہنچاتا ہے۔

نرم اور ہلکا پھلکا یہ پیچ نہ صرف انسانی جانیں بچاسکتا ہے بلکہ اس سے حرارت اور ایئرکنڈیشنڈ کا خرچ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔ اس میں لگی بیٹری بھی ہلکی پھلکی اور لچکدار لگی ہے۔ یونیورسٹی آف سان ڈیاگو ممیں پروفیسر آف مکینکل اینڈ ایئرواسپیس انجینیئرنگ، رنکِن چین نے اس اہم ایجاد کو تیار کی ہے۔ ان کے مطابق یہ آلہ پہنتے ہیں آپ کئی طرح کے درجہ حرارت کو محسوس کرسکتے ہیں اور گھر میں حرارت بڑھانے یا ماحول سرد کرنے کے لیے تھرمواسٹیٹ تبدیل نہیں کرنا پڑتا۔ اگرچہ ایسے آلات پہلے بھی بنائے جاچکے ہیں لیکن انمیں پنکھے نما آلات لگے تھے اور اسی بنا پر انہیں پہننا بڑا مشکل تھا۔ تاہم یہ نیا پیوند بہت ہلکا پھلکا ہے جس میں تھرموالیکٹرک بھرتیں (الائے) اور درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا پورا سرکٹ لگایا گیا ہے۔
ذاتی ہیٹراور ایئرکنڈیشن نظام کو کئی لوگوں پر آزمایا گیا تو صرف دومنٹ میں ہی اس نے پہننے والے کی جلد کو 89 درجے فیرن ہائیٹ تک سرد کردیا۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس نظام کو لباس کے اندر سیا جا سکتا ہے اور اس طرح آپ کا لباس ہیٹر یا ٹھنڈی مشین میں بدل سکتا ہے۔ اس نظام کی تیاری میں کئی جدید دھاتوں، بھرتوں اور نینو ٹیکنالوجی سے مدد لی گئی ہے۔ تجرباتی طور پر پہلی ایجاد پانچ سینٹی میٹر چوڑی اور اتنی ہی لمبی ہے اور صرف 144 پیوند سے ایک ایئرکنڈیشنڈ جیکٹ تیارکی جاسکتی ہے۔ اس کے لیے کل 26 واٹ کی بجلی درکار ہوگی۔

یہ خبر پڑھیئے

چین اور بھارت کے درمیان سرحدی امور پر مشاورت اور کوآرڈینیشن کے ورکنگ میکانزم کا 28 واں اجلاس

30 نومبر  کو چین اور بھارت نے سرحدی امور پر مشاورت اور کوآرڈینیشن کے ورکنگ …

اپنا تبصرہ بھیجیں

Show Buttons
Hide Buttons