بیس مئی کوچینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے بیجنگ میں منعقدہ رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ چین-امریکہ تجارتی مذاکرات کے گیارہویں دور میں کوئی معاہدہ طے نہیں پایا جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ اپنے نامناسب مطالبات منوانے کے لیے غیر ضروری دباؤ ڈال رہا ہے۔
اطلاع کے مطابق حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان ایک معاہدہ موجود تھا تاہم چین نےاس معاہدے کو توڑ دیا ہے۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے کہا کہ مجھے کوئی علم نہیں کہ امریکہ کس معاہدے کا ذکر کر رہا ہے۔ امریکہ کے پاس شاید اس کی مرضی کا ایک معاہدہ ہے، تاہم چین نے کبھی اس سے اتفاق نہیں کیا۔ امریکہ، تجارتی مذاکرات کے گیارہویں دور میں کوئی معاہدہ طے نہ ہونے کی ذمہ داری چین پر عائد کرنے کی کوشش کررہا ہے، تاہم اسے ناکامی ہوگی۔ لو کھانگ نے کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ چین-امریکہ تجارتی مذاکرات صرف باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر ہی کامیاب ہوسکیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں لو کھانگ نے کہا کہ یورپ کی تحقیقات سے ہوا وے کمپنی بے قصور ثابت ہوئی ہے اوراس سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ امریکہ نے سرکاری طاقت کا استعمال کر کے دوسرے ممالک کے کاروباری اداروں پر ناجائز دباؤ ڈالا ہے۔
جرمن ذرائع کی رپورٹ کے مطابق کئی سال کی تحقیقات کے بعد بھی برطانیہ، جرمنی اور یورپی یونین نے ہوا وے کمپنی کی مصنوعات میں کوئی بیک ڈور برآمد نہیں کیا۔ تاہم امریکی کمپنی سیسکو کی مصنوعات میں سکیورٹی کی کئی خامیاں سامنے آتی رہتی ہیں۔