حال ہی میں انجمن اقتصادی تعاون و ترقی نے سال دو ہزار انیس میں عالمی معیشت کے تخمینے کی رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ کئی سالوں میں اقتصادی ڈھانچے کی اصلاحات سمیت دیگر وجوہات کے باعث چین کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہونے کا امکان موجود ہے، تاہم چینی معیشت میں بھرپور ترقی ہوگی۔
اس حوالے سے انجمن اقتصادی تعاون و ترقی کے محکمہ مطالعہ چینی اقتصادی پالیسی کی سربراہ مارگٹ مولنر نے سی آر آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین درست اقتصادی پالیسی کا نفاذ کررہا ہے، جس کے مطابق اقتصادی ترقی میں اِصراف کے کردار کو مضبوط بنایا جارہا ہے، اقتصادی ڈھانچے کی اصلاحات کی پالیسی پرعمل درآمد اِصراف کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔ چین، امریکہ تجارتی کشمکش کے باعث غیرملکی سرمایہ کاری کے چین سے باہر منتقل ہونے پر تشویش کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے مارگٹ مولنر نے کہا کہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں چین کی اقتصادی ترقی کی رفتار نسبتاً تیز ہے اور یہ رجحان مختصر مدت میں تبدیل نہیں ہوگا۔ چین میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے ماحول بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوسکے گا۔
مارگٹ مولنر مستقبل میں چین کی اقتصادی ترقی کے بارے میں بے حد پرامید ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کھلے پن پر تیزی سے عمل درآمد، مالیاتی صنعت کے کھلے پن، علمی اثاثوں کے تحفظ پرعالمی تعاون کی مضبوطی اور درآمد کی وسعت سمیت دیگر اقدامات آنے والے سالوں میں چینی معیشت کی ترقی کے لیے مفید ہوں گے۔