تازہ ترین
تجارتی جنگ

تجارتی جنگ کی گرمی میں امریکہ کے پاؤں جلنے لگے، گلوبل ٹائمز

چین کے اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں تحریر کیا ہے کہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ نے امریکہ کو پریشان کرنا شروع کردیا ہے۔ چین کے ساتھ اس تجارتی جنگ میں متاثر ہونے والے شعبوں میں امریکہ کا زرعی شعبہ سب سے اولین ہے۔ اس شعبے میں کسانوں کو ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے امریکی حکومت نے جولائی 2018ء میں 12 بلین امریکی ڈالرز کا امدادی پیکج جاری کیا تھا۔ اس کے بعد حال ہی میں ایک مرتبہ پھر امریکی صدر نے 23 مئی کو کسانوں کے لئے 16 بلین امریکی ڈالرز کا بیل آوٹ پیکج جاری کیا۔ امریکی حکومت کے یہ اقدامات نہ صرف ناکافی ہیں بلکہ ماہرین کے مطابق یہ اقدامات دیرپا بھی نہیں ہیں۔

امریکی ریاست اوہائیو سے تعلق رکھنے والے سویابین کاشت کرنے والے ایک کسان نے نیویارک ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی امدادی رقوم ناکافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے نقصانات کے ازالے کی مد میں مجھے حکومت کی جانب سے ایک لاکھ پچاس ہزار امریکی ڈالرز امداد کے طور پر دئیے گیے جبکہ میرا نقصان دولاکھ پچاس ہزار ڈالرز سے زائد کا تھا، تو ایسی امدادی رقم کا کیا فائدہ؟
امریکی سینیٹر جان ٹسیڑ جو پیشے کے اعتبار سے زرعی شعبے سے وابستہ ہیں ان کا کہنا ہے کہ کسان اپنی محنت کا چیک منڈی سے اجرت کی صورت میں حاصل کرنا چاہتے ہیں نہ کہ وفاقی حکومت سے امداد کی صورت ماہرین کے مطابق یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ امریکی ارباب اختیار آخر یہ بات سمجھنے سے کیوں قاصر ہیں کہ امدادی رقوم سے منڈی میں استحکام نہیں لایا جاسکتا۔ انہیں عوام کی آواز کو سننا ہوگا اور حقائق کی روشنی میں درست فیصلے کرنا ہوں گے۔ امریکی معاشی ویب سائٹ” مارکیٹ واچ” کی 25 مئی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کاروبار کے مخلتف شعبوں میں شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے امریکی مارکیٹ گزشتہ نو برس میں سب سے زیادہ سست روی کا شکار نظر آرہی ہے۔
دوسری جانب چین کی جانب سے امریکی اقدامات کا ردعمل ابھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ چین نے اس تجارتی جنگ میں نہایت محتاط اور معتدل رویہ اپنا رکھا ہے۔ چین کے ترکش میں بہت سے تیر ہیں جنہیں چین آزما سکتا ہے۔ تاہم چین صبر اور استقامت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ چین کا یہ رویہ بزدلی نہیں بلکہ دانش مندی کا مظاہرہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر چین دفاعی حکمت عملی چھوڑ کر جارح رویہ اپناتا ہے تو امریکہ کو اس کا ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ چین ہر طرح کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے اگر امریکہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو چین جوابی اقدامات اختیار کرنے میں کسی بھی لیت و لعل سے کام نہیں لے گا۔ بہرحال اس وقت امریکا اپنی شروع کی ہوئی تجارتی جنگ کے شدت کو خود ہی محسوس کر رہا ہے۔

یہ خبر پڑھیئے

وزارت خارجہ نے 24 ویں چین-یورپی یونین سربراہ اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی

 8 دسمبر کو چین کی  وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 24 ویں …

اپنا تبصرہ بھیجیں

Show Buttons
Hide Buttons