اٹھائیس مئی کو امریکی وزارت خزانہ نے ششماہی شرح تبادلہ کی پالیسی کی رپورٹ جاری کی، جس میں تصدیق کی گئی کہ چین سمیت امریکہ کے اہم تجارتی ساتھی غیر منصفانہ تجارتی فائدہ کے حصول کے لیے شرح تبادلہ کو کنٹرول نہیں کرتے ہیں۔ اس حوالے سے چین کی عوامی یونیورسٹی کے خزانہ اور مالیاتی انسٹی ٹیوٹ کے نائب سربراہ زو شی جون نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اس رپورٹ میں حاصل کردہ نتائج حقیقت سے مطابقت رکھتے ہیں۔ کیونکہ چین مارکیٹ کے مطابق شرح تبادلے کے نظام کی اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔ شرح تبادلہ کی پالیسی کو مرتب کرنے اور اس پر عملدرآمد کرنے میں مارکیٹ کے رجحانات کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ مارکیٹ میں طلب اور رسد کے باہمی تناسب سے شرح تبادلہ کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں ایک تصدیق شدہ مثالی نظام ہے۔
یہ خبر پڑھیئے
وزارت خارجہ نے 24 ویں چین-یورپی یونین سربراہ اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی
8 دسمبر کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 24 ویں …