چین کی جانب سے پیش کردہ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے سلسلہ وار تجارتی تحفظ کے اقدامات اٹھائے ہیں جو عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور اس سے کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ جس کے نتیجے میں گلوبل صنعتی چین اور سپلائی چین میں زبردست رکاوٹ ڈالی گئی ہے۔ اس طرح منڈی کے اعتماد پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے اور عالمی معیشت کی بحالی کو سنگین چیلنجز درپیش ہیں۔علاوہ ازیں اس کا نقصان معیشت کی عالمگیریت کو بھی پہںچا ہے ۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں قومی سلامتی کا بہانہ بناتے ہوئے چین کی مصنوعات پر عائد ٹیرف میں مزید اضافہ کیا اور چینی کمپنی ہواوے سمیت متعدد چینی اداروں کے خلاف تعزیری اقدامات اختیار کئے۔ اس سے مختلف فریقوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ چین اس کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
یہ خبر پڑھیئے
ایران کے وزیر خارجہ کا جوہری معاہدے پر قومی موقف کا بیان
ایران کے وزیر خارجہ عبد اللہیان نے تہران یونیورسٹی میں ایک تقریر کے دوران جوہری …