دوجون کو جاری کردہ چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورت میں چین کے مؤقف ” کے حوالے سے وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ فروری 2018 میں چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورت کے آغاز سے اب تک، دونوں ممالک نے اس کے بیشتر حصوں پر اتفاق رائے حاصل کیا، لیکن مشاورت میں کئی اتار چڑھاؤ آئے، کیونکہ مشاورت کے دوران امریکہ نے بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین بار اتفاق رائے کو یکطرفہ طور پر توڑا ۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2018 میں امریکہ نے کہا کہ امریکہ چین سے درآمد ہونے والے پچاس ارب امریکی ڈالر کے پیداوار پر پچیس فیصد ٹیرف کا اضافہ کرے گا۔ مئی میں چین امریکہ کے دو طرفہ تجارتی جنگ نہ کرنے کے مشترکہ اعلامیہ کے صرف دس دن بعد امریکہ نے پہلی اتفاق رائے کو توڑا اور چینی پیداوار پر مزید ٹیرف کے اضافے کا اعلان کیا۔ مئی 2019 میں امریکہ نے چین امریکہ اقتصادی مشاورت میں چین کے مؤقف کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے امریکہ کے لیے چین کی 200 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات پر ٹیرف کا تناسب دس سے پچیس فیصد تک بلند کیا اور اس کے ساتھ ساتھ امریکہ نے چین کی باقی 300 بلین امریکی ڈالر کی پیداوار پر بھی اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔